حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حشد الشعبی عراق نے اپنے ایک بیانیہ میں کہا: اپنی زندگی جہاد کے راستے میں گزارنے والے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ شہید اسماعیل ہنیہ کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔
حشد الشعبی نے شہید اسماعیل ہنیہ پر قاتلانہ حملے کی مذمت میں جاری اپنے بیانیہ میں کہا: روز بروز شر اور استکباری قوتیں اپنے آشکار حملوں سے قتل و غارتگری اور حاکمیت کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ عراق کے صوبے بابل شمالی علاقہ میں حشد الشعبی کے فورسز پر وحشیانہ حملہ ہمیں مجبور کرتا ہے کہ ہم عراق کی حاکمیت اور عزت کی دفاع میں تمام قومی، قانونی اور جائز اقدامات انجام دیں اور غیر ملکی افواج کے اپنے ملک سے فوری انخلا کے فیصلے کے لیے تمام قوتوں کو متحد کریں۔
حشد الشعبی نے مزید کہا: حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ، شہید اسماعیل ہنیہ کے قتل سمیت صہیونیوں کے یہ مذموم حملے، دشمنوں کی مکروہ سازشوں کو بے نقاب کر رہے ہیں جو وہ اس خطے کو جنگ کی آگ میں جھونکنے اور غاصبانہ قبضے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
حشد الشعبی نے کہا: ہم اپنے صالح شہداء کی ارواح کی بلندیٔ درجات کے لیے دعاگو ہیں اور ان کے خاندانوں کی خدمت میں تسلیت و تعزیت پیش کرتے ہیں۔ ہم فلسطین کے مجاہد عوام، حماس کے اسلامی مزاحمتی تحریک کے معزز بھائیوں، اور تمام مجاہدین سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔
حشد الشعبی نے اپنے بیانیہ کے آخر میں کہا: ایسا شہید جس نے اپنی ساری زندگی جہاد، جدوجہد، اور فلسطین کی آزادی کے راستے میں گزار دی، ان کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا۔ یہ ناپاک قتل اور دہشتگردانہ اقدام، شرافتمند اور آزاد مردانِ مزاحمت کے عزم و ارادے اور جہادی راستے کو جاری رکھنے میں مزید تقویت بخشے گا۔